۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/جمعۃ الوداع کے دن اپنے اپنے گھروں میں احتجاج کے مختلف طریقے اختیارکرتے ہوئے ان کی مناسب اور مؤثر تصاویر سوشل میڈیا پر نشر کی جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 22مئی 2020 کو عالمی یوم القدس کے پیش نظر مجلس علمائے ہند کے جنر ل سکریٹری امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے ائمہ جمعہ و جماعت اور تمام مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ اس بار جمعۃ الوداع کے روز فلسطین کے مظلوموں کی حمایت اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ’آن لائن احتجاجی پروگرام ‘ منعقد کیے جائیں تاکہ استعماری طاقتوں تک ہماری صدائے احتجاج پہونچ سکے۔

مولانانے اپنی اپیل میں کہاکہ امسال کورونا وائرس کے پیش نظر تمام عبادت گاہیں بند ہیں،نمازیں گھروں میں پڑھی جارہی ہیں اور تمام تر اجتماعی مذہبی امور ملتوی کردیے گئے ہیں۔مولانانے کہاکہ ہر سال جمعۃ الوداع کے دن پوری دنیا میں ’عالمی یوم قدس‘ منایا جاتا تھاجس میں فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت و بربریت کے خلاف ریلیاں نکالی جاتی تھیں،احتجاجات کئے جاتے تھے اور سیمینار و کانفرنسیں منعقد ہوتی تھیں مگر اس بار کورونا وائرس کے پیش نظر پوری دنیا میں لاک ڈائون ہے ،لہذا ’ یوم القدس ‘ کا احتجاج بھی ۲۲ مئی ۲۰۲۰ کو ’آن لائن ‘ کیا جائے گا ۔مولانانے کہاکہ جمعۃ الوداع کے دن تمام ائمہ جمعہ و جماعت ،مذہبی و سماجی تنظیمیں و ادارے اقوام متحدہ ،وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتر اور مقامی انتظامیہ کو میمورنڈم ضرور ارسال کریں۔مولانانے ’آن لائن احتجاج ‘ کے لئے چند مؤ ثر نکات کی طرف بھی اشارہ کیاجنہیں یہاں نقل کیا جارہاہے ۔
۱۔ جمعۃ الوداع کے موقع پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف آن لائن احتجاجی تقایر کی کلپ نشر کی جائیں ۔
۲۔ فلسطین کے عوام کی مظلومیت اور اسرائیلی دہشت گردی کو ظاہر کرتی ہوئی تصویریں سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جائیں۔
۳۔ جمعۃ الوداع کے دن واٹس ایپ گروپس،پرسنل اکائونٹ،فیس بک اسٹیٹس و دیگر سوشل ذرائع پر ’ اسرائیل مردہ باد ‘ اور ’ القدس لنا‘ کی ڈی پی لگائی جائے ۔( یا دیگر طریقے استعمال کئے جائیں)
۴۔ یوم القدس کے موقع پر تمام ائمہ جمعہ اور تمام مذہبی ،و سماجی تنظیمیں و ادارے نیز انفرادی طورپر اپنی صدائے احتجاج میمورنڈم کے ذریعہ اقوام متحدہ ،وزیر اعظم نریندر مودی کے دفتراور مقامی انتظامیہ تک بذریعہ ایمیل ضرور پہونچائیں۔
۵۔ جمعۃ الوداع کے دن اپنے اپنے گھروں میں احتجاج کے مختلف طریقے اختیارکرتے ہوئے ان کی مناسب اور مؤثر تصاویر سوشل میڈیا پر نشر کی جائیں۔

نوٹ: مذکورہ بالا امور کے علاوہ آپ جس طریقے سے بھی احتجاج درج کراسکتے ہیں ،ان طریقوں کو ضرور بروئے کار لائیں اور اپنی مذہبی و ملّی بیداری کا ثبوت پیش کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .